Skip to main content
عنوانات

کھانے کی غلط عادت

خوراک سے پیدا ہونے والے اَمراض کیا ہیں؟

خوراک سے پیدا ہونے والے اَمراض (EDs)، ممکنہ طور پر زندگی کو خطرے میں ڈالنے والی سنگین کیفیات ہیں جن سے انسان کی جسمانی اور جذباتی صحت متاثر ہوتی ہے۔ اُنھیں کھانے کی بے ڈھنگیعادتیں بھی کہا جاتاہے۔ خوراک سے پیدا ہونے والے اَمراضعمر، جنس، نسل، یا جسم کے بارے میں کوئی تمیز نہیں برتتے ہیں اورکسی بھی شخص کو متاثر کر سکتے ہیں۔ یہ عین ممکن ہے کہ بظاہر’صحت مند‘ نظر آنے والا شخص بھی ایک بیمارشخص ہو۔

ہر شخص کی خوراک اور جسما نی مسائل الگ الگ ہوتے ہیں۔ اگر آپ اپنی خوراک یا وزن یا جسمانی ساخت کے حوالے سے اکثر تناؤ، گھبراہٹ، پریشانی، یا اضطراب محسوس کر رہے ہیں، یا آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ اِن چیزوں کے بارے میں خیالات اور احساسات آپ کی زندگی پر منفی انداز میں اثر انداز ہو رہے ہیں، تو ممکن ہے کہ آپ کی خوراک یا جسم کی ساخت منفی خیالات کے کسی مسئلے سے دوچار ہوں۔ خوراک کےعمومی اَمراض میں بھوک نہ لگنا (Anorexia Nervosa)، کھانا نہ کھانا – پرہیز کرنے کا جنون (Avoidant-Restrictive Food Intake Disorder; ARFID)، بلیمیا نیرووسہ (Bulimia Nervosa)، اور بہت زیادہ کھانے کا مرض (Binge Eating Disorder) شامل ہیں۔

اگر آپ یا آپ کے کسی واقف کار کو اپنے جسم، خوراک یا ورزش کے بارے میں منفی خیالات کا سامنا ہےتو آپ کے لیے اس بات کا علم ہونا اہم ہے کہ اس مقصد کے لیے مدد دستیاب ہے اور آپ تنہا نہیں ہیں۔


بہت سے لوگوں کو خوراک اور جسم کے بارے میں منفی خیالات کے مسائل کا سامنا رہتاہے۔

کسی بااعتماد شخص سے بات کریں

اگر آپ یہ محسوس کررہے ہیں کہ آپ کو جسم کے حوالے سے منفی خیالات یا خوراک کے بارے میں منفی خیالات یا اندیشوں کا سامنا ہے، تو گھر کے کسی شخص، دوست، استاد، اسکول کے کونسلر، یا اپنے کسی با اعتماد شخص سے رابطہ کریں اور اُسے اِس بات سے آگاہ کریں کہ آپ ایک مشکل وقت سے گزر رہے ہیں اور اس بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں۔ یاد رکھیں، معاونت حاصل کرنے کے لیے ضروری نہیں کہ آپ عین اُسی وقت مشکل سے دوچاربھی ہوں یا کوئی خاص طریقہ تلاش کریں۔ آپ اُنھیں خوراک کے مسائل کے بارے میں کچھ پیشگی معلومات فراہم کر سکتے ہیں تاکہ وہ اُس کے لیے تیار رہے۔

ضرورت کے وقت وقفہ کریں

ہم اپنی زندگی کا زیادہ ترحصہ آن لائن گزارتے ہیں اور ہو سکتا ہے کہ بعض اوقات ہم خود کو دوسروں کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے پائیں۔اگر مسائل حد سے زیادہ ہو جائیں تو اُن احساسات کو پہچاننا اور خود کو ایک وقفہ دینا اہم ہے۔کوئی ایسا کام کرنے کی کوشش کریں جس سے آپ بہتر محسوس کریں اور تناؤ ختم ہوجائے، جیسا کہ فطری ماحول کی سیر کے لیے جانا، موسیقی سننا، رقص کرنا، یا مراقبہ کرنا وغیرہ۔ اگر آن لائن مصروفیات سے وقفہ درکار ہو تو وقفہ لیں، اور جب آن لائن ہوں، تو اُن لوگوں سے دور ہونے پر غور کریں جو آپ کے ساتھ یا آپ کی صحت یابی پر مزید مثبت طور پر پیش نہیں آ رہے۔

اپنی”خودکلامی” پر توجہ دیں

اس بارے میں جاری تبصرے کی طرح خود کلامی عام بات ہے کہ ہم کیسا محسوس کرتے ہیں اور ہمارے اطراف کا ماحول کیسا ہے۔ بعض اوقات خود کلامی منفی اور نقصان دہ بھی ہو سکتی ہے اور ہم مزید برا محسوس کر سکتے ہیں۔ خود سے مہربان، صبر والے، اور خیال رکھنے والے انداز میں بات کرنے کی مشق کریں۔ خود سے بات کرنا ویسا ہی ہونا چاہیے جس طرح آپ اپنے بہترین دوست سے بات کرتے ہیں۔

ایماندار اور بہادر بنیں

بہت سے لوگوں کے لیے، صحت یابی کا پہلا قدم اس بات کو تسلیم کرنا ہے کہ کچھ غلط ہے اور اُنھیں مدد کی ضرورت ہے۔ یہ تسلیم کرنانہایت پریشان کن، خوفناک، اور مشکل ہو سکتا ہے کہ کچھ ایسا ہے جو ٹھیک نہیں ہے، لیکن بہادری کا سب سے بڑاکام جو آپ کر سکتے ہیں وہ مسئلے کو پہچاننا اور کسی با اعتماد شخص کو رازداں بنانا ہے۔ ایماندار بنیں اور اپنے احساسات کھل کر بتائیں؛ یہ مسائل ایسے نہیں ہیں جن پر شرمندگی محسوس کی جائے۔ اُن حالات کے بارے میں بات کر کے، جن سے آپ گزر رہے ہیں، آپ خود کو قبول کرنے، توثیق کرنے، اور امید تلاش کرنے کے راستے پر گامزن کرسکتے ہیں۔ ہر شخص صحت یابی کا مستحق ہے۔

اپنی اندرونی قوتیں اور مثبت خوبیاں تلاش کریں

اس یقین پر اٹک کر رہ جانا آسان ہے کہ آپ ویسے ہی ہیں جیسے آپ نظر آتے ہیں۔ درحقیقت، ہم اپنے جسم سے بڑھ کر ہیں اور آپ کے سوچنے، برتاؤ کرنے، اور دنیا پر اثر انداز ہونے کا انداز آپ کی ظاہری شکل و صورت سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ اس کے علاوہ، یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ خوبصورتی ہر شکل اور حجم میں آتی ہے کیونکہ مختلف لوگوں کے لیے خوبصورتی کے مختلف معنی ہیں۔ خوبصورتی کے غیر حقیقی معیارات، کے مخالف چلنا، جنھیں معاشرہ ہم پر مسلط کرتا ہے، مشکل ہو سکتا ہے ۔ غذائیت کا ماحول اور اعتقادات کا ایسا مجموعہ جس میں دبلا نظر آنے کو اہمیت دی جاتی ہے، ظاہری شکل و صورت، اور ساخت کوصحت اور بہتری پر اہمیت دی جاتی ہے ،ہمارے معاشرے میں بہت زیادہ رائج ہے، لیکن یہ یاد رکھنا بھی ضروری ہے کہ یہ ایک ایسا نظام ہے جو عدم تحفظ کو ختم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جو صرف یہ کہتا ہے کہ ہماری ظاہری شکل و صورت کی ہی اہمیت ہے۔

اپنی تمام خوبیوں اور صلاحیتوں کے بارے میں سوچنے کی کوشش کریں اور ساتھ ہی اُن اقدار کے بارے میں بھی سوچنے کی کوششیں جو ظاہری شکل و صورت سے بڑھ کر ہیں۔ اِن خصوصیات پر توجہ مرکوز کرنا آپ کو بڑی تصویر دیکھنے میں مدد دے سکتا ہے اور اِس سے آپ اپنے اور اپنی کامیابیوں کے بارے میں بہتر محسوس کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ یہ کہہ کر اپنی ہر صبح کا آغاز کر سکتے ہیں ”میں اپنے دھڑکتے ہوئے دل کے لیے شکر گزار ہوں جو مجھے زندہ رکھے ہوئے ہے۔ میں اپنی اس صلاحیت کے لیے شکر گزار ہوں جس سے میں مشکل حالات کا مقابلہ کر رہا/رہی ہوں یا میں اپنے رب کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے ایک مرتبہ پھر زندگی بخشی اور صلاحیتیں عطا کیں جن کے ذریعے میں مشکل حالات کا مقابلہ کر رہا/رہی ہوں۔“ اگر ضرورت پڑے تو خوراک سے پیدا ہونے والے ا َمراض کے مقامی معاونتی گروپ سے رابطہ کریں یا پیشہ ورانہ مدد حاصل کریں۔

اپنے محرکات کو جانیں اور آنے والے وقت کے لیے منصوبہ بندی کریں

خوراک سے پیدا ہونے کے اَمراض سے پیدا ہونے والے رویے اکثر اوقات متحرک کرنے والے حالات کے نتیجے میں سامنے آ سکتے ہیں، جیسا کہ امتحانات کے لیے پڑھائی کرنا، معمولات میں تبدیلیاں، کھانے کے میل جول میں تناؤ، یا اہل خانہ کا جشن منانا مثلاً چھٹیاں۔ یہ رویے مواد کی اُس قسم سے بھی متحرک ہو سکتے ہیں جسے آپ استعمال کرتے ہیں۔ اِس بارے میں جانیں کہ وہ کون سی ایسی چیز ہے جو آپ کی ظاہری شکل و صورت اور/یا جسم کے بارے میں غیر آرام دہ یا منفی جذبات پیدا کرتی ہے۔ ایک فہرست بنائیں اور تیاری کریں کہ اگر آپ متحرک محسوس کرتے ہیں تو آپ معاونت کیسے حاصل کریں گے۔ آپ اپنے محرکات میں اپنے کسی بااعتماد شخص سے مدد حاصل کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں، تاکہ آپ اِن مشکل اوقات کے دوران ٹھیک رہنے کے لیے مزید پر اعتماد محسوس کریں۔

کیا اپنی جسامت اور وزن کے بارے میں مسلسل سوچتے رہنا عام بات ہے؟

آپ اپنے وزن اور جسامت کے بارے میں کتنے تواتر سے سوچتے ہیں، اور اِس کا آپ کی زندگی پر کتنا اثر پڑتا ہے؟ کبھی کبھار اپنے وزن اور جسامت کے بارے میں سوچنا عام بات ہے۔ اگر یہ خیالات آپ کا بہت زیادہ وقت لے رہے ہیں اور اُن کی وجہ سے آپ شدید ذہنی دباؤ، پریشانی، اضطراب، یا تناؤ محسوس کر رہے ہیں، تو آپ کو کسی معاونت کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ انجام دینے والا سب سے بہترین کام یہ ہے کہ اپنے کسی بااعتماد شخص سے رابطہ کریں اور وہ مدد حاصل کریں جس کے آپ مستحق ہیں۔ آپ تنہا نہیں ہیں اور مدد بھی دستیاب ہے۔

جسمانی تصوراتی، ساخت یا خوراک کے حوالےسے خدشات میں اپنے دوست کی معاونت کرنا

اگر آپ کا کوئی دوست اِن مشکلات سے دوچار ہے، تو اُسے خوراک سے پیدا ہونے والے اَمراض کے کسی مقامی معاونتی گروپ سے رابطہ کرنے یا پیشہ ورانہ مدد حاصل کرنے کی ترغیب دیں۔ اپنے دوست سے ایسے سوالات پوچھیں جن کا ہاں یا نہ کے علاوہ جواب دیا جاتا ہے، جیسے کہ ”آج تم کیسا محسوس کر رہے/رہی ہیں؟“ اور فیصلہ کیے یا دخل دیے بغیر اُس کا جواب سنیں، چاہے آپ اُس کی کسی بات سے اتفاق نہ بھی کرتے ہوں تب بھی۔ یہ بھی اہم ہے کہ آپ ایسے کام کرنے یا ایسی بات کرنے سے اجتناب کریں جس سے آپ کا دوست خود کو قصوروار یا شرمندگی محسوس کرے۔ بہت زیادہ تنقید کرنے یا ”بس کھاؤ“ جیسے سادہ حل فراہم کرنے سے گریز کریں، کیونکہ خوراک سے پیدا ہونے والے اَمراض میں سے بہت کم اَمراض صرف خوراک سے متعلق ہوتے ہیں بلکہ گہری جذباتی پریشانی سے نمٹنے کا میکانزم ہو سکتے ہیں۔

جب آپ کا دوست صحت یابی کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے تھکاوٹ محسوس کررہا ہو تو اُس کی حوصلہ افزائی کریں۔ اُسےصحت یابی کے بارے میں تمام مثبت باتوں کی یاددہانی کرائیں، جیسا کہ وہ کام جو اُسے پسند تھا اور جب وہ ٹھیک ہو جائے گا تو دوبارہ کر سکے گا۔ صحت یابی کے عمل سے گزرنے والے کسی شخص کی جانب سے کوئی بھی تبصرہ جس کا حوالہ ظاہرا ور شکل و صورت سےہو اُسے منفی طور پر لیا جا سکتا ہے، جیسے کہ،”تم بہت صحت مند لگ رہے ہو“ کا مطلب اُس شخص کے لیےجس کی صحت یابی کا عمل جاری ہو ، یہ ہو سکتا ہے کہ ”تم موٹے لگ رہے /رہی ہو“۔ مزید مثبت موضوعات پر تبدیلی کر کے نقصان دہ اور غیر مدد گار ظاہری شکل و صورت، وزن، یا کھانے پر بات کرنے کی حوصلہ شکنی کریں اور اُسےایسی پیش رفت اور جیت یاد کرائیں خواہ کتنی معمولی ہی کیوں نہ ہو۔

کسی پیشہ ور شخص سے بات کریں

اگر آپ خوراک سے تعلق رکھنے والے کسی مرض میں مبتلا ہیں، یا آپ کسی دوست یا فردِ خانہ کی خیر یت کے بارے میں فکر مند ہیں، تو کسی بااعتمادبزرگ سے رابطہ کریں، خوراک سے تعلق اَمراض کے کسی مقامی معاونتی گروپ سے رابطہ کریں، یا پیشہ ورانہ مدد حاصل کرنے پر غور کریں۔

اگر آپ خود کو نقصان پہنچانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں یا آپ کاخوراک سے تعلق رکھنے والامرض صحت کے سنگین خدشات کا باعث بن رہا ہے (مثلاً بے ہوشی یا دل کی دھڑکن کا غیر معمولی ہونا)، تو ہم آپ کو مقامی ہنگامی سروسز سے رابطہ کرنے کی پرزور تجویز دیتے ہیں۔

ذرائع