Skip to main content
ہدایت نامے

بہبود کا رہنما۔

ذہنی صحت

اپنی کمیونٹی کی بہتر معاونت کے لیے، TikTok نے ماہرین کے ساتھ شراکت کی ہے تاکہ ہر شخص کے لیے ٹول کٹس تیار کی جا سکیں جن کی مدد سے وہ اپنی ذہنی صحت کے بارے میں مزید آگاہی حاصل کرسکیں اور ایک آن لائن معاون کمیونٹی قائم کی جا سکے۔

ذہنی صحت کی کہانیاں شیئر کرنا

TikTok پر، ہم سمجھتے ہیں کہ ہر شخص کے پاس ذہنی صحت کی ایک منفرد کہانی ہوتی ہے۔ ہم کمیونٹی کےارکان کے لیے ایک معاون ماحول کا قیام چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے تجربات، تجاویز اور بحالی کا سفر شیئر کر سکیں۔
تاہم ذہنی صحت کوئی سادہ عمل نہیں ہے- اس میں اونچ نیچ والے مقامات، اہم واقعات اور رکاوٹوں کا سامنا رہتا ہے۔ ہم آپ کو ترغیب دیتے ہیں کہ دوسرے لوگوں کے ساتھ بامقصدتعلق قائم کریں۔یادرہے کہ یہ کوئی مقابلہ نہیں۔
یہ ٹول کٹ اس حوالے سے کچھ تجاویز پیش کرتی ہے کہ اپنی ذات کی حفاظت کرتے ہوئے اور دیگر کمیونٹی کے ارکان کا احترام ملحوظ رکھتے ہوئے اپنی ذہنی صحت کے بارے میں کس طرح بات کی جائے۔

اپنی کہانی سنانے کے لیے درست مقام اور وقت مدنظر رکھیں۔ ”ریکارڈ “ کا بٹن دبانے سے قبل وہ چند سوالات جن کے بارے میں آپ کو توجہ دینا چاہیے:

  • کن وجوہات کی بنا پر شیئر کر رہا/رہی ہوں؟
  • کیا میں صرف قریبی دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ ہی اپنی کہانی شیئر کرنے کے لیے تیار ہوں، یا مزید سامعین کے ساتھ بھی شیئر کرنے کے لیے تیار ہوں؟
  • کیا میرا کہانی شیئر کرنا مددگار ثابت ہو گا اور میرے یا دیگر افراد کے لیے نقصان دہ تو نہیں ہو گا؟
  • میری پوسٹ کے جواب میں، دیگر افراد بھی میرے ساتھ پریشان کن کہانیاں شیئر کر سکتے ہیں یا ایسی آراء کا اشتراک کر سکتے ہیں جنہیں سننا مشکل ہو۔ کیا میں اُن کی معاونت کرنے اور اُنہیں سننے کے لیے تیار ہوں؟

آپ جو کچھ شیئر کرتے ہیں وہ اتنا ہی اہم ہے جس قدر یہ فیصلہ کرنا کہ اُسے شیئر کرنا بھی چاہیے یا نہیں ۔ تحقیق کے مطابق نمٹنے، امیدکرنے ، اور بحالی پر مشتمل کہانیاں دوسروں کے لیے بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ آپ ایک منفرد آواز، نظرئیے، اور تجربے کے /کی حامل ہیں- اُنہیں اپنا پیغام تیار کرنے اورمؤثر ہونے کے لیے استعمال کریں۔
تاہم، احتیاط برتنا اہم ہے کیوں کہ بعض اقسام کامواد دوسروں کے لیے اشتعال انگیز یا پریشان کن ہو سکتا ہے۔ اور یاد رکھیں، TikTokکمیونٹی کے رہنما اُصول ایسے مواد کی اجازت نہیں دیتے جو ایسی سرگرمیوں کا مظاہرہ کرتا ہو،تشہیر کرتاہو، انہیں عام کرتا ہو، یا وقار میں اضافے کا باعث بنتا ہو، اس طرح خودکشی، خودکو اذیت دینے، یا کھانے پینے کے معمول میں خرابی کا باعث بنتے ہوں۔
اب بھی تذبذب کا شکار ہیں کہ کس بارے میں بات کی جائے؟ شروع کرنے کے لیے کچھ موضوعات پیش ہیں!

  • کیا چیز آپ کو اپنی ذہنی صحت کی دیکھ بھا ل پر مجبور کرتی ہے؟
  • کس قسم کے ذرائع، معاونت، اور ذاتی نگہداشت کی تجاویز آپ کے لیے سب سے زیادہ مددگار ثابت ہوئیں؟
  • اپنی ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے لیے آپ کے معمول کے کون سے حصے مددگار ثابت ہوئے؟
  • اسی قسم کی مشکلات کا سامنا کرنے والے دیگر افراد کو آپ کیا بتانا چاہیں گے؟
  • مشکل کا سامنا کرنے میں دوسر ے افراد کی مدد کےلیے لوگ کیا اقدامات کرسکتے ہیں؟ آپ کو کس قسم کی معاونت کی خواہش تھی؟
  • خودکشی کی تفصیل اور آلات کی تصاویر،طریقے، مقام، نوٹس، یا پیغامات سے متعلق تفصیلات اور تصاویر شیئر کرنے سے اجتناب برتیں۔ اس قسم کا مواد پریشان کن ہو سکتا ہے اور/یا مشکل کا سامنا کرنے والے کمیونٹی کے ارکاان کے ذہن میں نئے خیالات پیدا کر سکتا ہے۔خودکشی کےآلات اور طریقوں کی تفصیلات شیئر کرنا نہایت خطرناک ہے، اور اس قسم کا مواد TikTok سے ہٹا دیا جائے گا۔ یہ مثال ایسے ستاروں یا مشہور افراد پر پوری اترتی ہے جنہوں نے خودکشی کی ہو۔ یہ عمل غیر ارادای طور پر خودکشی کو دلفریب بنا سکتا ہے۔
  • ”خودکشی کر لی“، ”کامیاب/ ناکام خودکشی“، ”ناکام کوشش“ جیسی اصطلاحات کے استعمال سے گریز کریں۔ ”کر لی“ جیسی اصطلاح یہ تاثر دیتی ہے کہ خودکشی جرم ہے اور اسے بدنامی سے جوڑتی ہے۔ یہ ایسے افراد کو مدد مانگنے سے روک سکتی ہے جو خودکشی کرنے کا سوچ رہے ہوں۔ یہ ایسے افراد پر بھی اثرانداز ہو سکتی ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو اسی طرح کھویا ہو۔ اس کی بجائے یہ کہیے کہ”خودکشی سے وفات پائی“ کہیں۔ ”کامیاب“ یا ”ناکام“ جیسی اصطلاحات یوں ظاہر کرتی ہیں جیسے خودکشی کوئی مطلوب نتیجہ ہو۔
  • خودکشی کو دلفریب، رومانوی، عظیم،یا عملی اختیار کی طرح پیش کرنے سے گریز کریں۔ خودکشی کو مثبت اور/یا قابل ستائش عمل کے طور پر پیش کرنا دوسروں کو یہ سوچنے پر مجبور کر سکتا ہے کہ خودکشی ہی مسائل سے بچنے کا حل ہے یا نمٹنے کا طریقہ ہے۔
  • مشکلات کا سامنا کرنے والے لوگوں کو ”پاگل“، ”نفسیاتی مریض“، ”دیوانہ“، ”انتہا پسند“، ”جنونی“، یا ”خبطی“ کہنے سے گریز کریں۔ اس قسم کے الفاظ تنقیدی ہوتے ہیں۔ یہ خودکشی اور نفسیاتی بیماری کے بارے میں منفی تصورات اور رسوائی کو تقویت دیتے ہیں۔
  • خودکشی اور خود کو اذیت دینے کے کسی بھی سبب کی نشاندہی سے گریز کریں۔ خودکشی کے ذریعےہونے والی موت کسی ایک سبب کے باعث واقع نہیں ہوتی۔ اس بات کو سمجھنا اور اسے شیئر کرنا کہ خود کشی کئی عوامل کا نتیجہ ہو سکتی ہے، غلط فہمیوں کی اصلاح کرنے اور محفوظ، تخلیقی مباحثے کی ترغیب میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے
  • سہل پسندانہ جوابات دینے سے گریز کریں مثلاً ”فکر نہ کرو، خوش رہو“، ”سب ٹھیک ہو جائے گا“، ”خوش رہا کرو، تم ٹھیک ہو جاؤ گے“۔ اگرچہ اس قسم کے فقرے حوصلہ کن معلوم ہو تے ہیں،لیکن یہ کسی کے منفی تجربات اور احساسات کو جھٹلانے کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔ اس کی بجائے، رحم دلی کا مظاہرہ کریں اور اُن کے جذبات اور مشکلات کو تسلیم کریں۔
  • ۱۔ ہمیں علم ہے کہ خوراک میں بے نظمی دراصل ذہنی امراض میں سے ایک ہے۔اپنی پوسٹس میں ماہرین کے لنکس بھی شامل کیجیے )یہ لنکس ٹک ٹاک کے ‘خوراک میں بے اعتدالی’ سے متعلق وسائل کے فحہ پر دستیاب ہیں( تاکہ کمیونٹی کے ارکان کی قابل اعتماد معلومات، با وثوق وسائل اور بہترین اعانت کی جانب راہنمائی کی جا سکے۔
  • ۲۔ جسمانی ساخت کی قبولیت کا فروغ، خود اعتمادی پیدا کر نے کا عزم، اور خود رحمی کی حمایت کرنے والے موضوع اور متفرق پیغامات کے ذریعے آپ پلیٹ فارم کو شفقت اور ہمدردی کا گہوارہ بنانے میں بہت اہم کردا ر ادا کر سکتے ہیں۔
  • 3۔کھانے کے بے اعتدال رویوں اور علامات کابیان کرنا کمیونٹی کے بعض ارکان کے لیے پریشان کن ہو سکتا ہے۔ حتی اُن ویڈیوز میں بھی جن کا مقصد آگاہی پیدا کرنا یا صحت کی بحالی پر گفتگو کرنا ہیں، ہم تخلیق کاروں کو ترغیب دیتے ہیں کہ وہ مخصوص کھانوں اور مشقوں کا تذکرہ کرنے سے گریز کریں۔ اس کی بجائے ان کے اثرات پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کریں – مثال کے طور پر، کھانے میں بے اعتدالی کس طرح مزاج، خود اعتمادی، دوستی، اور زندگی کے دیگر پہلوؤں پر اثر انداز ہوسکتی ہے؟
  • ۴۔ قبل اور بعد کی تصاویر،حتی کہ صحت یابی کی خوشی منانے کی تصاویر دیکھنااُن افراد کے لیے تکلیف دہ ہو سکتا ہے جو کھانے میں بے اعتدالی جیسے عارضے میں مبتلا ہیں۔ وزن میں کمی کھانے کی بے اعتدالی پر قابو پانے کی علامت نہیں ہوتی ہے اور ہماری کمیونٹی اُن افراد کے تجربات پر بات چیت کے دوران تصویری موازنے کے استعمال سے گریز کی ترغیب دیتی ہے۔
  • ۵۔ اعداد وشمار کُچھ لوگوں کے لیے تکلیف دہ ہوسکتا ہیں، لہٰذا مناسب ہو گا کہ موجودہ اور گزشتہ وزن، کیلوریز، باڈی ماس انڈیکس، لباس کے سائزز، یا باآسانی موازنہ کردہ دیگر پیمائشوں کا ذکر ناکریں۔

  • اپنی ذہنی صحت کے بارے میں بات کرنا آپ کے جذبات شدت پیدا کر سکتا ہے۔ اپنا خیال رکھنا نہ بھولیں، اور ذاتی نگہداشت کے لیے کسی نہ کسی مثبت سرگرمی میں مشغول ہونے پر غور کریں۔
  • دیگر افراد بات چیت یا مدد کے لیے آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ شیئر کرنے کے لیے ذرائع تیار رکھنا، اور اپنی حدود کا تعین کرنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ یاد رکھیں کہ آپ دوسرے لوگوں کے روئیے یا اُن کے انتخابات کے ذمہ دار نہیں، اور آپ اس حوالے سے اپنی حدود کا تعین کر سکتے ہیں کہ آپ کس چیز کے بارے میں بات چیت کرنے میں پرسکون محسوس کرتے ہیں۔ مزید معلومات کے لیےاور کمیونٹی کے پریشان حال ارکان کی معاونت کے بارے میں ہماری ٹول کٹ ملاحظہ کریں۔
  • بالآخر، اختیار آپ کے ہاتھ میں ہے۔ جوابات کی چھانٹی کرنے اور اپنا اِن ایپ تجربہ بہتر بنانے کے لیے TikTokکے حفاظتی اور رازداری کے کنٹرولز کا استعمال کریں:
    • اکاؤنٹ کی ترتیبات: اپنے اکاؤنٹ کو پرائیویٹ پر ترتیب دے کر کے اِس بات کو محدود بنائیں کہ کون آپ کو فالو کر سکتا اور متعامل ہو سکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ فالوورز کی درخواستیں منظور یا مسترد کر سکتے ہیں، اور صرف منظور شدہ فالوورز ہی آپ کا مواد ملاحظہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کی عمر 16 سال سے کم ہے، تو آپ کا اکاؤنٹ بطور ڈیفالٹ پرائیویٹ پر ترتیب ہوتا ہے۔
    • تبصرے: فیصلہ کریں کہ کون تبصرہ کر سکتا ہے اس کے لیے”کوئی بھی نہیں“، ”دوست“، ”ہر ایک“ (صرف 16 سال سے زائد عمر کے صارفین کے لیے) کے درمیان ٹوگل کر کے، یا مکمل طور پر تبصرہ آف کر دیں ۔ آپ کلیدی الفاظ پر مشتمل تبصروں کو خودکار انداز میں چھپانے کے لیے اپنی مرضی سے کلیدی الفاظ کی فہرست کی مدد سے بھی تبصرے کے لیے اپنا ذاتی فلٹر بھی بنا سکتے ہیں۔
    • ”دلچسپی نہیں“: ’آپ کے لیے‘ صفحے پر کوئی مخصوص مواد نہیں دیکھنا چاہتے؟ ویڈیو کو دیر تک دبائیں اور”دلچسپی نہیں“ کا انتخاب کریں۔
    • رپورٹ کریں: اگر آپ کوئی ایسا مواد دیکھتے ہیں جو TikTok کمیونٹی کے راہنما اُصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہو، تو آپ درج ذیل اقدامات پر عمل کرتے ہوئے ان ایپ اسے رپورٹ کر سکتے ہیں۔

ذرائع

خودکشی اور ذاتی نقصان سے متعلق مواد، اور ذرائع کے لنکس کے حوالے سے TikTok کمیونٹی کے راہنما اُصولوں کے بارے میں مزید معلومات کے لیے یہ صفحہ ملاحظہ کریں۔

ہ ٹول کٹ InternationalAssociationforSuicidePrevention، CrisisTextLine، LiveForTomorrow، SamaritansofSingapore اور Samaritans (UK) کی مشاورت سے تیار کی گئی ہے۔ مشورے اور تحقیق کے لیے ڈاکٹرز Thomas Niederkrotenthaler، Rory O’Connor، Daniel Reidenberg، اور Jo Robinson کا خاص شکریہ۔

اعلان دستبرداری

TikTok کی گائیڈز اور ٹول کٹس ذہنی صحت یا طبی خدمات فراہم نہیں کرتیں۔

TikTok پر ”ذہنی صحت کی کہانیاں شیئر کرنا“ طبی، رویوں، یا نفسیاتی تشخیص، علاج، یا مشورے کا متبادل نہیں۔ TikTok کی جانب سے تیار اور تقسیم کردہ مواد صرف معلوماتی اور تدریسی استعمال کے لیے ہے۔ TikTok کی جانب سے پیش کردہ سروسز یا تدریسی مواد کی دستیابی کے باعث پیشہ ورانہ مشورے کے حصول کو مسترد یا اس میں تاخیر نہ کریں۔ اگر آپ کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا ہے یا آپ یا دیگر کسی بھی شخص کو کوئی خطرہ لاحق ہے یا ہنگامی طبی صورتحال کا سامنا ہے، تو فوری طور پر اپنے مقامی ہنگامی ذرائع سے رابطہ کریں۔ صارفین کو یاد رکھنا چاہیے کہ کسی بھی شخص کے تحفظ کی ذمہ داری صرف آپ پر عائد نہیں ہوتی؛ دوسرے لوگ بھی مدد کے لیے دستیاب ہیں۔ اگر آپ تیار نہیں تو ضروری نہیں کہ آپ اس گفتگو میں حصہ لیں۔


کمیونٹی کے پریشان حال ارکان کی معاونت

اپنے TikTok کمیونٹی کے ارکان کا تحفظ اور فلاح و بہبود ہماری اوّلین ترجیح ہے۔ذہنی صحت کی مشکلات کے دوران ایک دوسرے کا تحفظ برقرار رکھنے میں مدد کرنے اور معاونت کے لیے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
خودکشی یا خود کو اذیت دینےوالے خیالات کے آنے پر، اس بات کا حتی المقدور امکان موجود ہے کہ لوگ دوستوں اور کمیونٹی کے ارکان سے رابطہ کریں۔ کسی کے مشکل کا شکار ہونے کی صورت میں دوست اور کمیونٹی کے ارکان اندازہ لگا سکتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کسی کو مدد کی ضرورت ہوتو آپ کیا کر سکتے ہیں؟
تحقیق کے مطابق معاونت کے کچھ طریقے دوسروں کی نسبت زیادہ محفوظ اور مؤثر ہوتے ہیں۔ یہ گائیڈ ایسی تجاویز پیش کرتی ہے جو آپ کے لیے کسی ایسے شخص کی معاونت میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں جو خودکشی یا خود کو اذیت دینے جیسی مشکلات سے گزر رہا ہو۔

مشکل کا شکار ہونے کی علامات پر غور کرنا اہم ہے:

  1. براہ راست خودکشی یا خود کو اذیت دینے کے بارے میں بات کرنا، مثلاً ”میں اپنی جان لینا چاہتا ہوں“، اپنی زندگی کے خاتمے کی خواہش یا طریقوں کا اظہار کرنا، حال ہی میں خود کو اذیت دینے کی کوششوں کی ویڈیوز شیئر کرنا۔
  2. خودکشی یا خود کو اذیت دینے کے بارے میں اشارتاً بات کرنا۔ کبھی کبھار لوگ نرم زبان کا استعمال بھی کر سکتے ہیں، مثلاً ”میں اس تکلیف کا خاتمہ چاہتا ہوں“، ”مجھ سے اور برداشت نہیں ہوتا“۔
  3. رونا، اداس ہونے، مایوس ہونے، مضطرب محسوس کرنے کے بارے میں بات کرنا، اور/یا سونے میں مشکل کا سامنا رہنا۔
  4. کچھ عرصے سے لاپرواہی اور خطرہ مول لینے میں اضافہ ہونا۔
  5. ہراس اور سراسیمگی پر مشتمل تبصروں پر پریشانی کا اظہار کرنا۔
  6. سونے، نہانے، یا لباس تبدیل کرنے جیسے روزمرہ کے کاموں میں غیر معمولی مشکلات کا مظاہرہ کرنا۔

مشکلات کے شکار کسی فرد کے سامنے کس رد عمل کا اظہار کیا جائے؟ ربط قائم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات پر عمل کریں!

  • پریشانی کی حالت میں مؤثر ردعمل ظاہر کرنا مشکل ہوتا ہے۔ کچھ بھی کرنے سے پہلے، چند گہری سانسیں لیں، اپنے جسم کو ڈھیلا چھوڑ دیں، اور اپنے ذہن کو پرسکون کریں۔
  • یاد رکھیں کہ کسی بھی شخص کے تحفظ کی ذمہ داری صرف آپ پر عائد نہیں ہوتی؛ دوسرے لوگ بھی مدد کے لیے موجود ہیں۔ اگر آپ تیار نہیں تو ضروری نہیں کہ آپ اس گفتگو میں حصہ لیں۔
  • اس بارے میں سوچیں کہ آپ کس قسم کی مدد فراہم کر سکتے ہیں اور کون سے وسائل دستیاب ہیں۔ اپنے خدشات کے بارے میں بات کرنے کے لیے اور اپنے ردعمل کی منصوبہ بندی میں مدد کے حصول کے لیے کسی ہیلپ لائن یا معتبر بالغ شخص سے رابطے پر غور کریں۔
  • کچھ لوگوں کے لیے اپنے خیالات کو پہلے تحریر کرنا مددگار ثابت ہوتا ہے۔

مشکلات کے شکار کسی شخص کے سامنے رد عمل کا اظہار ان کے لیے تنہائی کا احساس کم کرنے اور مزید معاون محسوس کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ یہاں ردعمل کے لیے پانچ اختیارات پیش ہیں:

  1. اگر آپ سمجھتے ہیں کہ کسی کی زندگی کو فوری خطرہ لاحق ہے، تو ہنگامی سروسز، بحران سے نمٹنے کے مقامی ادارے، یا پیشہ ورانہ طبی مدد سے رابطے پر غور کریں۔ بہترین یہ ہے کہ یہ عمل اس فرد کے تعاون سے انجام دیا جائے جو بحران کا شکار ہے اور اُس وقت تک اُس کے ساتھ رہا جائے جب تک کہ وہ براہ راست مدد طلب نہ کرے۔
  2. اگر کسی کی زندگی کو فوری خطرہ لاحق نہیں، تو مدد کے لیے کسی معتبر بالغ فرد، بحران سے نمٹنے کے مقامی ادارے، یا پیشہ ور سے رابطے پر غور کریں۔
  3. اگر آپ کوئی ایسا مواد دیکھیں جو TikTok کمیونٹی کے راہنما اُصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہو، تو آپ ان اقدامات پر عمل کرتے ہوئے اُسے ان ایپ رپورٹ کر سکتے ہیں۔ تمام معلومات خفیہ اور گمنام رکھی جائیں گی۔ مزید برآں، اس فرد کو بحران سے نمٹنے کے مقامی وسائل فراہم کیے جائیں گے۔
  4. اگر آپ رازدارانہ طور پر ردعمل ظاہر کرنے میں سکون محسوس نہیں کرتے ہیں تو، بحران سے نمٹنے کے مفت مقامی وسائل کے شیئر کرنے کے لیے عوامی طور پر تبصرہ کرنے کی کوشش کریں۔
  5. اگر آپ اُس شخص سے براہ راست بات کرنے میں سکون محسوس کرتے ہیں، تو مناسب ہے کہ ان ہدایات پر عمل کرتے ہوئے، رازدارانہ پیغام کے ذریعے – اس ربط کو جاری رکھیں۔

کئی جوابات کے حامل سوالات کا جواب سننے میں توازن پیدا کریں۔ اُس شخص کے جذبات اور مشکلات کو تسلیم کریں، لیکن یہ کہنے سے اجتناب برتیں کہ خودکشی یا خود کو اذیت دینا مسائل سے نمٹنے کا مددگار یا عام طریقہ ہے۔ کوشش کریں کہ توجہ کا مرکز وہی شخص رہے۔ اگرچہ آپ اپنی مشکلات شیئر کرنا چاہتے ہیں، تاہم یہ عمل دوسرے فریق کے لیے اس احساس کا باعث بن سکتا ہے کہ اُن کے احساسات کو جھٹلایا جا رہا ہے۔ مسئلے کے حل کی طرف جانے سے چھلانگ لگانے سے گریز کریں کیونکہ یہ بحران کے شکار فرد کے لیے جھنجھلاہٹ کا باعث بن سکتا ہے، جیسا کہ ہم ان کی صورتحال سے انجان ہوتے ہیں۔ ہمدردانہ جوابات کی مثالیں:

  • ”اس قدر گھٹن محسوس کرنا مشکل ہوتا ہے۔ کبھی کبھار یہ دیکھنا مشکل ہو سکتا ہے کہ آگے کیسے بڑھا جائے“۔
  • ”ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ آپ کی خواہش کے مطابق کیا چیز مختلف ہونا چاہیےتھی؟“
  • ”بریک اپس آپ کے لیے تنہائی کے احساس اور ایسے لوگوں سے دوری کا باعث بن سکتے ہیں جن کی آپ پرواہ کرتے ہیں! آپ اس چیز سے کیسے نمٹتے آ رہے ہیں؟“

تحقیق کے مطابق خودکشی کے بارے میں پوچھنا کسی کے ذہن میں اس کا خیال نہیں ڈالتا یا اس کے خدشے میں اضافہ نہیں کرتاہے۔ اس کی بجائے، یہ ایک ایسی گفتگو کاآغاز بن سکتا ہے جو اُن کی زندگی بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے:

  • اگر آپ تشویش کا شکار ہیں، تو اُن سے براہ راست پوچھیں کہ آیا فی الوقت اُنہیں خودکشی یا خود کو اذیتے دینے جیسے خیالات کا سامنا ہے، مثلاً۔”کیا آپ اپنی جان لینے کے بارے میں سوچ رہے ہیں؟“ اگرچہ آپ کو محسوس ہو کہ مذکورہ شخص کی حالت سنجیدہ نہیں، تب بھی پوچھیں!
  • اگر انہیں خودکشی یا خود کو اذیت دینے جیسے خیالات کا سامنا ہے، تو پوچھیں کہ آیا ُانہیں (i) ایسا کرنے کے طریقوں؛ (ii) مخصوص وقت؛ اور (iii) ذہن میں موجود مقام تک رسائی حاصل ہے۔
  • اگر وہ اس بات سے انکار کر دیں کہ اُنہیں خودکشی جیسے خیالات کا سامنا ہے، تو دھیان رکھیں کہ تنقیدی ردعمل ظاہر نہ کریں۔’اُف‘ یا ’شکر ہے‘ جیسی باتیں کہنے سے گریز کریں۔ بہترین بات یہ ہے کہ ’ایمانداری سے بات کرنے کا شکریہ‘ جیسی باتیں کہیں۔ یہ عمل یہ جاننے میں اس شخص کی مدد کرتا ہے کہ اگر انہیں ایسے خیالات کا سامنا ہو، تو وہ آپ سے بلا جھجھک بات کر سکتے ہیں۔
  • خودکشی اور خود کو اذیت دینے کے طریقوں تک رسائی کو کم کرنا خود کواذیت دینے کی روک تھام کے مؤثر ترین طریقوں میں سے ایک طریقہ ہے۔ جب محفوظ انداز میں ایسا کرنے کے قابل ہو جائیں، تو ہر اُس چیز تک رسائی کم کر دیں جو مذکورہ شخص خود کو اذیت دینے کے لیے استعمال کر سکے۔
  • جب یہ خیالات جاری رہیں یا بدترین صورت اختیار کر لیں تو ایک ایسے معتبر رابطے کی نشاندہی کریں جس سے کمیونٹی کارکن سے رابطہ کر سکے ۔ اگر کمیونٹی کارکن جوان ہے، تو کسی معتبر بالغ فرد، بحران سے نمٹنے کے مقامی اداورے ، یا پیشہ ور کی نشاندہی میں مدد کریں؛ اس بارے میں فوری طور پر مل کر جائزہ لیں کہ وہ کیا کہہ سکتے ہیں، اور اُس وقت تک اُن کے ساتھ رہیں جب تک وہ گفتگو کے آغاز کے لیے براہ راست رابطہ نہ کریں۔ اگر اُن کا کوئی پسندیدہ استاد ہے، تو اُن سے رابطہ کرنا بھی بہترین ثابت ہو سکتا ہے۔
  • بہت سے لوگوں کے لیے یہ عمل مددگار ثابت ہوتا ہے کہ مشکل کا سامنا ہونے کی صورت میں خودکار طور پر انجام دینے کے لیے مرضی کے مطابق 4 سے 5 سرگرمیوں کی فہرست تیار رکھی جائے۔ اگر آپ کسی کی معاونت کر رہے ہیں، تو یہ دیکھنے کے لیے مل کر سرگرمیاں انجام دینے کی کوشش کریں کہ کیا چیز مددگار ثابت ہوتی ہے! سرگرمیوں کی فہرست کچھ یوں ہو سکتی ہے:
  1. ایک گلاس برف کی مانند ٹھنڈا پانی پیئں اور احساسات پر توجہ دیں
  2. آئندہ 15 منٹ میںTikTok پر کوئی نیا رقص سیکھیں
  3. دیر تک، گرم پانی سے نہائیں
  4. اپنی پسندیدہ کتاب دوبارہ پڑھیںیا دل بہلانے والا گانا سنیں
  5. معاونت حاصل کرنے کے لیے اپنے دوستوں کو ٹیکسٹ کریں اور/یا اُن سے پوچھیں کہ ان کا دن کیسا گزر رہا ہے؟
  6. اپنے احساسات کے بارے میں بات کرنے کے لیے بحران سے نمٹنے کے مقامی ادارے سے رابطہ کریں

کمیونٹی کے رُکن کو با اختیار بنائیں کہ خود کو محفوظ رکھیں اور مدد طلب کریں:

  • ہاٹ لائن نمبرز، تھراپسٹس کی تلاش کی پیشکش میں رکاوٹیں دور کریں یا جب وہ کسی بالغ سے گفتگو تو اُن کے ساتھ رہیں ۔
  • یقینی بنائیں کہ اچھے برے وقت کا سامنا کرنے کے لیے اُُن کے پاس ذرائع اور آلات موجود ہوں۔ مثال کے طور پر ، اُنہیں ترغیب دیں کہ زندہ رہنے کی وجوہات گنوائیں، خوشی کا احساس دلانے والی صحت بخش سرگرمیوں، اور ایسے رابطوں کی فہرست فراہم کریں جو مشکل وقت میں اُن کے کام آ سکیں۔ خودکشی اور خود کو اذیت دینے سے بحالی ہمیشہ ہموار نہیں ہوتی، بلکہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ صرف ایک دن میں ایک کام کی جائے۔

یاد رکھیں، اگر آپ کو تشویش لاحق ہے، تو ربط قائم کرنے کے لیے پہلا قدم اٹھائیں۔ اپنی پرواہ کا احساس دلانے کے لیے ضروری نہیں کہ آپ کسی شخص کی جانب سے رابطہ کیے جانے کا انتظار کریں۔
ذاتی نگہداشت اہم ہے اور آپ بھی۔ کوئی بھی شخص کسی دوسرے شخص کے خیالات یا اقدامات کی مکمل ذمہ داری نہیں لے سکتا۔ اگر آپ تیار نہیں یا آپ کا ذہن مائل نہیں تو ضروری نہیں کہ آپ اس گفتگو میں حصہ لیں۔
وسائل دستیاب ہیں، اور آپ اکیلے ہی کسی بھی دوست یا کمیونٹی کے کسی رکن کی فلاح و بہبود کے ذمہ دار نہیں۔ ایک دوسرے کا خیال مل جل کر رکھا جاتا ہے – ہم محفوظ رہنے، قربت کا احساس دلانے، اور ضروری وسائل تک رسائی میں لوگوں کی مدد کر سکتے ہیں۔

ذرائع

جذباتی مشکلات کا سامنا کرنے والے افراد کے لیے مفت ہیلپ لائنز سمیت، مزید ذرائع کے لیے، TikTokحفاظتی مرکز ملاحظہ کریں۔

یہ ٹول کٹ InternationalAssociationforSuicidePrevention، CrisisTextLine، LiveForTomorrow، SamaritansofSingapore اور Samaritans (UK) کی مشاورت سے تیار کی گئی ہے۔ مشورے اور تحقیق کے لیے ڈاکٹرز Thomas Niederkrotenthaler، Rory O’Connor، Daniel Reidenberg، اور Jo Robinson کا خاص شکریہ۔

اعلان دستبرداری

TikTok کی گائیڈز اور ٹول کٹس ذہنی صحت یا طبی خدمات فراہم نہیں کرتیں۔

TikTok پر ”ذہنی صحت کی کہانیاں شیئر کرنا“ طبی، رویوں، یا نفسیاتی تشخیص، علاج، یا مشورے کا متبادل نہیں۔ TikTok کی جانب سے تیار اور تقسیم کردہ مواد صرف معلوماتی اور تدریسی استعمال کے لیے ہے۔ TikTok کی جانب سے پیش کردہ سروسز یا تدریسیمواد کی دستیابی کے باعث پیشہ ورانہ مشورے کے حصول کو مسترد یا اس میں تاخیر نہ کریں۔ اگر آپ کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا ہے یا آپ یا دیگر کسی بھی شخص کو کوئی خطرہ لاحق ہے یا ہنگامی طبی صورتحال کا سامنا ہے، تو فوری طور پر اپنے مقامی ہنگامی ذرائع سے رابطہ کریں۔ صارفین کو یاد رکھنا چاہیے کہ کسی کے بھی تحفظ کی ذمہ داری صرف آپ پر عائد نہیں ہوتی؛ دوسرے لوگ بھی مدد کے لیے دستیاب ہیں۔ اگر آپ تیار نہیں تو ضروری نہیں کہ آپ اس گفتگو میں حصہ لیں۔